جناب محمد بشیر گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ میں1982میں بطور ڈائریکٹر شامل ہوئے۔وہ چارٹرانسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اکاؤنٹنٹ(CIMA-UK)کے رکن بھی ہیں۔
جناب محمد بشیر کوٹیکسٹائل کی صنعت کاوسیع تجربہ ہے ۔ وہ گل احمد ٹیکسٹائل ملزلمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے موجودہ چیئرمین ہیں ۔وہ مندرجہ ذیل کمپنی کے بورڈ ز میں بھی اپنی خدمات پیش کررہے ہیں ۔
- پاکستان بزنس کونسل
- گل احمد انرجی لمیٹڈ
- حبیب میٹروپولیٹن بینک لمیٹڈ
- جی ٹی ایم یورپ لمیٹڈ۔ (UK)
- گل احمد انٹرنیشنل لمیٹڈ (FZC)۔UAE
- جی ۔ٹی ۔ایم یوایس اے کارپوریشن ۔یوایس اے
- حبیب یونیورسٹی فاؤنڈیشن
- ایجوکیشن فنڈ برائے سندھ
- گل احمد ہولڈنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- گل احمد پاور کمپنی (پرائیوٹ)لمیٹڈ
- گل احمد رینیو ایبل انرجی (پرائیوٹ)لمیٹڈ
آپ اس وقت مندرجہ ذیل سرکاری، ٹریڈ اینڈ انڈسٹری اور قونصلر عہدوں پر اعزاز ی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
- چیئرمین (کاروبار کے پیمانے میں آسانی پرپاکستان کی ریٹنگ بہتربنانے کی کمیٹی )
- اعزازی قونصل جنرل آف سویڈن کراچی
- رکن سی پی ایل سی ایڈوائزری بورڈ حکومت سندھ 2010
- رکن پاکستان فرانس بزنس کونسل
- رکن پاکستان جرمنی بزنس کونسل
- رکن ٹیکس ریفارم کمیشن وزارتِ خزانہ
- رکن ٹیکس ایڈوائزری کونسل ایف بی آر
آپ اس سے قبل مندرجہ زیل اداروں میں اعزازی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔
- چیئرمین پاکستان بزنس کونسل (2014 – 2015)
- وائس چیئرمین پاکستان بزنس کونسل (2013 – 2014)
- صدر انٹرنیشنل ٹیکسٹائل مینوفیکچرزفیڈریشن (ITMF) (2010-2012)
- نائب صدرانٹرنیشنل ٹیکسٹائل مینوفیچرز فیڈریشن (ITMF) (2008-2010)
- فاؤنڈر ٹرسٹی فیلوشپ فنڈ فارپاکستان سال2013تک
- ممبر ایڈوائزری کمیٹی فیڈرل ٹیکس محتسب،گورنمنٹ آف پاکستان (2011 – 2014)
- ممبر اکنامک ایڈوائزری کونسل گورنمنٹ آف پاکستان (2001- 2003 / 2008 – 2013)
- ممبر ایکسپورٹ پروموشن بیوروگورنمنٹ آف پاکستان (2002 – 2007 / 1995 – 1997)
- رکن قومی حکمتِ عملی برائے ٹیکسٹائل (2006 – 2007)
- چیئرمین پاکستان برطانیہ مشاورتی کونسل (2002 – 2005)
- چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (1989 – 1990)
- وائس چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (1982 – 1985)
- چیئرمین پاکستان سوئس ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کمیٹی (1981 – 2000)
- گورننگ بورڈ پاکستان ڈیزائن انسٹیٹیوٹ (1981 – 2000)
آپ کی خدمات کے اعتراف میں صدرِ پاکستان کی جانب سے سال 2006 میں ستارۂ امتیاز دیا گیا اور جسٹس آف پیس سے بھی نوازاگیا۔